سید علی شاہ گیلانی اور ان کی تحریک کو جیتے جی مار دیا گیا

بدھ کے روز تحریک آزادی کشمیر کے لیجنڈری رہنما، مقبوضہ کشمیر کے بزرگ حریت لیڈر سید علی گیلانی کے بیٹے نسیم گیلانی نے ان کے والد کے انتقال کی خبریں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے والد کافی بیمار ہیں لیکن اللہ کے فضل سے باحیات ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں سید علی گیلانی کے انتقال کی خبروں کے پیش نظر ایک بار پھر انٹرنیٹ معطل کر دیا گیا ۔
ساوتھ ایشین وائر سے فون پر بات کرتے ہوئے نسیم گیلانی کا کہنا تھا کہ ان کے والد کی صحت گزشتہ 6 مہینے سے کافی خراب ہوتی جا رہی ہے۔ وہ کافی کمزور ہیں لیکن ابھی باحیات ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حال ہی میں وہ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ میں سینے کی تکلیف کی وجہ سے داخل کیے گئے تھے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق گیلانی کی صحت لگاتار نازک ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کل جماعتِ حریت کانفرنس جموں و کشمیر کے مظفرآباد آزاد کشمیر میں نمائندے سید عبداللہ گیلانی نے عوام سے سید علی گیلانی کی صحت کے لیے دعائیں کرنے کی اپیل کی ۔
جبکہ حریت کانفرنس کی طرف سے جاری بیان میں سیدعبداللہ گیلانی نے سید علی گیلانی کے انتقال پر ان کے جنازے پر عوام الناس کی آمد کے پیش نظر رہنمائی کے لئے نقشہ اور روڈ پلان بھی پیش کیا۔ان کا کہنا تھا کہ گیلانی کی وفات پر ان کو ان کی وصیت کے مطابق مزار شہدا میں دفن کیا جائے گا اور نماز جنازہ وفات کے دوسرے روز ہوگی۔اس پریس ریلیز سے میڈیا اور کشمیری عوام اور دنیا بھر میں یہ تاثر پھیل گیا کہ سید علی گیلانی انتقال کرگئے۔
سرینگر میں ایک سینیئر پولیس افسر کے مطابق گیلانی کی طبیعت کافی عرصے سے خراب ہے۔ وہ علیل ضرور ہیں لیکن ابھی باحیات ہیں۔ ان کی وفات کے تعلق سے تمام خبریں غلط ہیں۔
پولیس افسر نے دعویٰ کیا کہ حریت کے مظفرآباد دفتر سے جاری کیے گئے بیان کے بارے میں ان کو کوئی علم نہیں ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے علاقے سے ہم نے کسی بھی حریت کارکن کو حراست میں نہیں لیا ہے۔ ایسی تمام خبریں بے بنیاد ہیں۔
واضح رہے کہ91 برس کے گیلانی گزشتہ 10 برسوں سے اپنے ہی گھر میں نظربند ہیں۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق جموں و کشمیر انتظامیہ نے بدھ کے روز اس بات کی تصدیق کی ہے کہ علیحدگی پسند رہنما سید علی شاہ گیلانی کی صحت مستحکم ہے اور لوگوں کو ان کے بارے میں غلط افواہوں پر توجہ نہیں دینی چاہئے۔
کشمیر کے ڈویژنل کمشنر بصیر احمد خان نے کہا کہ گیلانی کی صحت کے بارے میں افواہیں پھیلانے کی کوشش کی جاری ہے۔ ان کی صحت کی صورتحال کے بارے میں جو افواہیں پھیلائی جارہی ہیں وہ سب بے بنیاد ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ان کے اہل خانہ سے بات کی ہے اور اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ بالکل ٹھیک ہیں۔ افواہ پھلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ایس کے آئی ایم ایس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جی این آہنگر نے کہا کہ میں لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایس کے آئی ایم ایس) سے گیلانی کی صحت سے متعلق کسی بھی طرح کی معلومات کی تصدیق کریں۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے کہا کہ میں نے ماہر ڈاکٹروں کی ایک ٹیم کو سید علی شاہ گیلانی کے گھر بھیجا تھا۔ مکمل چیک اپ کیا گیا تھا۔ ایک روز قبل ان کی طبیعت کچھ ٹھیک نہیں تھی لیکن آج ان کی طبیعت بہتر ہے اور ان کی دیکھ بھال بہترین انداز میں کی جا رہی ہے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ وہ افواہوں پر توجہ نہ دیں۔ اگر وہ سید علی شاہ گیلانی کے بارے میں کسی بھی معلومات کی تصدیق کرنا چاہتے ہیں تو انہیں پولیس کنٹرول روم سے رابطہ کرنا چاہئے۔

ایسا لگتا ہے کہ بھارت کے حکومتی اداروں کو اندازہ ہے کہ تحریک آزادی کشمیر میں اس مرد نحیف سید علی گیلانی کی کیا اہمیت ہے۔ اور موجودہ حالات میں اگر ان کا انتقال ہوتا تو عوام کی طرف سے حکومت اور اس کے اداروں کے لئے کیا مشکلات پیدا ہوتیں ، چنانچہ اس کے تدارک کے لئے بھارتی اداروں نے نفسیاتی حربے کے ذریعے اس مشکل کو بخوبی حل کر لیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں