بھارتی گولہ باری سے شہید ہونے والوں کے ورثاءکو گزارہ الاﺅنس دینے کی منظوری

آزاد جموں وکشمیر کابینہ نے شہداءکے ورثا کو ماہانہ گزارہ الاﺅنس دیئے جانے کی منظوری دے دی ۔ بھارتی گولہ باری سے شہید ہونے والوں کے ورثاءکو گزارہ الاﺅنس دینے کے قانون کی منظوری دے دی۔آزاد جموں و کشمیر سیز فائر لائن انسی ڈینٹس ریلیف ایکٹ 1992میں کے جانے والی ترمیم کے تحت اب متاثرہ خاندانوں کو ماہانہ فی کس 2000روپے دیئے جائیں گے۔ ایکٹ کے تحت 2016سے تاحال 171خاندانوں کے 755افراد،بیوگان اور ان کے بچے اس سے مستفید ہوسکیں گے۔اس پر پونے دو کروڑ روپے لاگت آئے گی جو حکومت اپنے انتظامی اخراجات سے برداشت کرے گی ۔کابینہ نے آزادکشمیر ہومن رائٹس کمیشن کے قیام کے ایکٹ 2020کی منظوری دے دی جس کے تحت آزادکشمیر ہیومن رائٹس کمیشن عمل میں لیا جائے گا، جو آزادکشمیر میں انسانی حقوق سے متعلق سالانہ رپورٹ مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ ظلم ،زیادتی کے شکار افراد کی مدد کے لیے اقدامات اٹھائے گا کمیشن کو عدالتی اختیارات حاصل ہوں گے۔ کابینہ نے 13ویں ترمیم کے بعد آزادکشمیر الیکشن کمیشن ایکٹ 1970الیکٹوریل ایکٹ 1970ڈی لمیٹیشن ایکٹ ،پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ 1987میں ترمیم کی بھی منظوری دے دی ہے۔کابینہ کا اجلاس وزیراعظم راجہ محمد فاروق حید رخان کی قیادت میں منعقد ہوا ،اجلاس میں سینئر وزیر ،اراکین کابینہ ،چیف سیکرٹری اور سیکرٹری صاحبان نے شرکت کی۔ کابینہ نے سینئر وزیر چوہدری طارق فاروق کی سربراہی میں قائم ایڈہاک ملازمین کی مستقلی سے متعلق کابینہ کی خصوصی کمیٹی کی سفارشات کا جائزہ لیتے ہوئے تمام محکمہ جات سے کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں حتمی فہرستیں 14دن کے اندر طلب کر لی ہیں جس پر بعد میں فیصلہ دیا جائے گا۔ کابینہ کو آزادکشمیر میں آئندہ 4سال میں 50کروڑ درخت لگانے سے متعلق بلین ٹری پراجیکٹ سے متعلق مفصل بریفنگ دی گئی ۔کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر شہید ہونے والے خاندانوں کے گھروں کے چولہے نہیں بجھنے دیں گے ۔ان متاثرہ خاندانوں کی کفالت ہماری ذمہ داری ہے کہ جن کے سروں سے آسرا چھن گیا ہے۔ وہ بچے ہمارے بچے ہیں ان کی کفالت اپنے بچوں کی طرح کریں گے۔ متاثرہ گھروں میں جا کر احساس ہوا کہ مہنگائی کے اس دور میں جینا کتنا مشکل ہے۔ میں نے خود مشاہدہ کیا ہے یہ ایک دیرینہ خواب تھا جس کو آج شرمندہ تعبیر کر دیا گیا ہے۔ شہداءکے بچے بالغ ہونے تک ریاست ان کی کفالت کرے گی۔ جنگ بندی لائن پر دشمن کی جارحیت کا شکار ہونے والے خاندانوں کی مشکلات کا احساس ہے۔ حکومت تنہا نہیں چھوڑے گی متاثرہ خاندانوں کو 10لاکھ روپے یکمشت معاوضہ ادا کرنے کے ساتھ ساتھ بی آئی ایس پی احساس پروگرام میں بھی شامل کیا جا رہاہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ کنٹرول لائن پر آباد عوام مسلح افواج پاکستان کے شانہ بشانہ سینہ سپر ہیں۔ حکومت ان کا بھرپور خیال رکھے گی اور تمام بنیادی سہولیات مہیا کرے گی۔ بھارت کی طرف سے سول آبادی کو نشانہ بنانے کا مقصد یہی ہے کہ عوام اپنی جگہ چھوڑیں مگر ایل او سی پر بسنے والے عوام ہماری اور فوج کی اصل طاقت ہیں۔وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ ہم نے آزاد کشمیر کے اندر ساڑھے 3سال کے دوران آئینی ،مالیاتی ،انتظامی امور میں بہتری لائی ،خسارے ختم کیے ،میرٹ بحال کیا اس کے ساتھ ساتھ آزادکشمیر میں سیاسی بلیک میلنگ کے طور پر بنائے جانے والے ادارے احتساب بیورو کو بھی درست کیا سیاسی تقرریاں کی گئی تھیں اب یہ تقرریاں پی ایس سی کے ذریعہ ہوں گی۔ شفاف نظام متعارف کرایا گیا ہے پاکستان کی ہر حکومت اور عوام نے ہمیشہ آزادکشمیر کے عوام کی فلاح و بہبود اور بہتری چاہی بدقسمتی سے کچھ معاملات بہت گھمبیر ہو گئے تھے جو الحمداللہ ہم نے تیرہویں ترمیم کے ذریعہ درست کر لیے ہیں ۔پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 257کے تحت کشمیریوں کو یہ بھی حق دیا گیا کہ وہ جب سے فیصلہ کر لیں کہ انہوں نے پاکستان کے ساتھ جانا ہے تو اس کا طریقہ کار بھی انہوں نے خود ہی طے کرنا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں