کورونا وائرس: سری نگر شہر میں متعدد مساجد میں جمعہ نماز معطل

سری نگر شہر میں متعدد مساجد میں جمعہ کی نماز کو معطل کر دیا گیا۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق متعدد مساجد میں 25 منٹ سے بھی کم وقت میں اجتماعی نماز ادا کی گئی جس کے دوران ائمہ کرام نے مختصر نماز ادا کی۔جمعہ کی نماز میں شریک لوگوں کو ماسک پہنچے دیکھا گیا اور وہ اپنے دوستوں اور عزیزوں سے مصافحہ کرنے سے گریزاں رہے۔ مقبوضہ کشمیرمیں ایک مذہبی تنظیم ، جمعیت اہل حدیث نے جمعرات کے روز کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر جموں و کشمیر بھر میں جمعہ کی مکمل نماز کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مسجد میں صرف لازمی فرض نماز کی ادائیگی کی جائے گی اور باقی تمام ارکان معطل کر دئے جائیں گے۔ ساوتھ یشین وائر کے مطابق تنظیم کا اجلاس صدر غلام محمد المدنی کی زیر صدارت ہوا۔ اس میں جنرل سکریٹری ڈاکٹر لطیف الکندی اور مفتی جموں و کشمیر محمد یعقوب بابا نے بھی شرکت کی۔اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر جمعہ کی مکمل نماز جموں و کشمیر میں 31 مارچ تک ملتوی کردی جائے گی۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھی مذہبی رہنما ہفتے کے روز اس معاملے پر اجلاس منعقد کر رہے ہیں۔مقبوضہ کشمیر کے مفتی اعظم ناصر الاسلام نے کہا کہ انہوں نے ہفتے کے روز تمام مذہبی رہنماوں کا اجلاس دن دو بجے بلایا ہے۔ہفتہ کے اجلاس میں شرکت کرنے والے اس اجلاس میں جماعت اسلامی ، جمعیت اہل حدیث ، عوامی ایکشن کمیٹی ، متحدہ مجلس علما ، جمعیت ہمدانی ، اتحاد المسلمین ، متحدہ مسلم کونسل ، انجمن اتحاد اتحاد المسلمین ،مسلم پرسنل لا بورڈ ، دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ اور لال بازار ، کاروان اسلامی ، انجمنِ حمایت الاسلام ، اسلامک اسٹڈی سرکل ، اور انجمن شرعی شیعان اور دیگر تنظیمیں شرکت کریں گی۔ساوتھ ایشین وائر سے بات کرتے ہوئے مفتی ناصر الاسلام نے کہا کہ ہم تین نکات پر تبادلہ خیال کریں گے جس میں مسجدوں کو صرف نماز جمعہ کے لئے محدود رکھنا ، جمعہ کے روز مختصر خطبہ ، اور مساجد میں نماز کو مکمل طور پر منسوخ کرنا شامل ہیں۔ ہمارے پاس اسلام میں یہ آپشن ہے۔ اس میں کوئی گناہ نہیں ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق کاروان اسلامی کے سرپرست مولانا غلام رسول نے کہا کہ اسلام میں ایک ایسی شق موجود ہے جس کے تحت زندگی کو خطرے میں ڈالنے والی صورتحال کے وقت مساجد میں نماز عارضی طور پر منسوخ کی جاسکتی ہے۔ دریں اثنا ، مختلف افکار سے وابستہ مختلف مذہبی اداروں کی تنظیم متحدہ مجلس علما (ایم ایم یو)، جس کی سربراہی میر واعظ عمر فاروق کر رہے ہیں،نے علمائے کرام ، خطیبوں اور مساجد کے انتظامات سے اپیل کی ہے کہ وہ رہنما اصولوں پر سختی سے عمل کریں ۔جمعہ کی نماز میں عربی خطبہ انتہائی مختصر اور دعا صرف موجودہ وبا سے بچنے کیلئے کی جائے۔جموں و کشمیر شیعہ ایسوسی ایشن کی جانب سے آنے والی تمام مجالس اور محفلوں کو فی الحال ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے-جموں و کشمیر شیعہ ایسوسی ایشن کے صدر اور سینئر پیپلز کانفرنس رہنما مولانا عمران رضا انصاری نے اپنے ایک ٹوئٹ میں اس بات کا اعلان کیا ہے کہ جموں و کشمیر شیعہ ایسوسی ایشن کی جانب سے آنے والے دنوں میں جس طرح کی بھی مجلس یا محفل منعقد ہونے والی تھی انہیں فی الحال موخر کردیا گیا ہے۔ اب کسی بھی طرح کے عوامی اجتماعات منعقد نہیں کیے جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں