آزاد کشمیر کابینہ نے آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ کا مجوزہ مسودہ مسترد کر دیا

آزادکشمیر کابینہ نے حکومت پاکستان کی طرف سے بھیجے گئے فنانس بل کی منظوری دینے سے انکار کر دیا جس کے باعث آئندہ مالی سال کے لیے آزادکشمیر کے بجٹ کا مسودہ قانون ساز اسمبلی میں پیش نا ہو سکا۔ سپیکر آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی نے غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے فنانس بل میں آزادکشمیر کیلئے ایک فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرع مقرر کرنے کی تجویز دی گئی تھی جبکہ پاکستان کے چاروں صوبوں اور گلگلت بلتستان پر ایسا کوئی ٹیکس عائد نہیں۔ وزیر اعظم وزیر اعظم آزاد کشمیر اور کابینہ نے ودہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ پر اعتراض کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک فنانس بل سے متعلق تحفظات دور نہیں کئے جاتے ، کابینہ اس کی منظوری نہیں دے گی اور نہ ہی اسے اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ وزیر اعظ، آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے کہنا تھا کہ حکومت پاکستان ٹیکسوں کی وصولی میں اضافہ کے باوجود آزادکشمیر کو محروم رکھا ہے جارہا ہے۔ حکومت پاکستان آزادکشمیر کو آمدنی سے محروم کر رہی ہے۔ اگر آزاد کشمیر کی آمدن سے پانچ یا چھ فیصد ایف بی آر لے جائے گا تو ہمارے پاس کیا بچے گا؟ ان کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ کرنا آزاد کشمیر اسمبلی کا کام ہے ایف بی آر کا نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں