حارث جمال گریس کا تعلق گریس سرداری سے ہے عینی شاہدین کے مطابق اپنے گھر میں۔بجلی کا میٹر نصب کر رہا تھا اچانک برقی رو آجانے سے کرنٹ لگنے سے موقع پر جانبحق ہو گیا
خاندانی زرائع کے مطابق حارث نے چند سالوں۔سے میٹر کی ادائیگی کر دی تھی لیکن محکمہ برقیات کے اہلکار نے میٹر نصب نہیں۔کیا اور ماہ باقاعدگی کے ساتھ بغیر میٹر کے بل ادا کرتا رہا چند روز قبل برقیات اہلکار نے حارث کے گھر کا کنکشن کاٹ دیا اور بدتمیزی کی ؛ہفتہ کے روز حارث نے برقیات اہلکار کی اجازت سے ازخود میٹر نصب کرنے لگاتو اچانک سے بجلی چھوڑ دی گئی اور کرنٹ لگنے سے موقع پر جانبحق ہو گیا
حارث کی موت کی خبر سننے کے بعد علاقہ مکین گھر پہنچ گئے جس کے بعد حارث کی میت شاہراہ نیلم پر رکھ کر احتجاج شروع کر دیا گیا آخری اطلاعات آنے تک احتجاج جاری ہے مظاہرین مطالبہ کر رہے ہیں کہ ایس ڈی او برقیات سمیت تمام عملے بلخصوص مشتاق نامی شخص اور راجا انور کو اس قتل میں ملوث قرار دیکر گرفتار کیا جائے اور مقتول کو انصاف فراہم کیا جائے
دوسری جانب محکمہ برقیات کے ذمہ دار نے اپنا موقف دیتے ہوئے بتایا کہ واقعہ کی چھان بین کی جائے گی اگر کوئی اہلکار ملوث پایا گیا تو کاروائی کی جائیگی
حارث کی موت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر جب اسسٹنٹ کمشنر شاردہ راجہ عظیم خان سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے ایکسئین۔برقیات کو ہدایت جاری کی ہے کہ واقع میں ملوث اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کر کے انکوائری کی جائے ۔ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ اور احتجاج کرنے والو ں کے درمیان۔مذاکرات جاری ہیں تاحال احتجاج ختم نہیں۔ہوا
اشفاق عباسی نیلم میں ڈیلی کشمیر لنک ڈاٹ کام کے نامہ نگار ہیں۔