‘ بھارت کی غلط فہمی ہے کہ گیلانی کی موت سے کشمیر میں تحریک ختم ہوگی ‘

آج آزاد کشمیر کے شہر میرپور میں صدر ریاست آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا میرپور پہنچنے پر تحریک انصاف کے کارکنان اور شہریوں نے والہانہ استقبال کیا جس میں سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی،استقبال ایک سیاسی جلسہ کی شکل اختیار کر گیا تھا جس کے بعد صدر آزاد کشمیر اور دیگر وزرا ء کو ریلی کی شکل میں میرپور کے قائداعظم اسٹیڈیم میں لایا گیا جہاں پر مقامی قیادت نے ایک جلسہ کے انتظامات کر رکھے تھے میں صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور تحریک انصاف کے قائمقام صدر چوہدری ظفر انور،وزیر صحت انصر ابدالی سمیت دیگر وزراء نے خطاب کیا۔

بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے میرپور میں استقبالیہ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے بتا یا کہ میں آزاد کشمیر کا واحد لیڈر ہوں جو 9 مرتبہ ممبر اسمبلی بنا ریاست کا وزیراعظم بنا جب میں وزیر اعظم تھا تو پاکستان میں چار حکومتیں تبدیل ہوئیں۔ میں نے چار حکومتوں کا مقابلہ کیا اس کے بعد میں آزاد کشمیر اسمبلی میں پانچ سال تک اپوزیشن لیڈر رہا۔اب وزیراعظم عمران خان نے آزاد کشمیر کے سب سے بڑے آئینی عہدے کے لئے میرا انتخاب کیا جس پر میں وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔عام طور پر صدر کے حلف کے بعد اسمبلی کی سیٹ بھی ختم ہو جاتی اور سیاست بھی ختم ہو جاتی ہے لیکن آج میرپور میں عوامی جوش اور ولولہ دیکھ کر لگتا ہے میری سیاست ختم نہیں ہوئی بلکہ پہلے سے زیادہ متحرک ہوئی ہے۔ میں ابھی بھی پارٹی کا صدر ہوں مگر میں چاہتا ہوں کہ جلد پاکستان تحریک انصاف آزاد کشمیر کے صدر کا اعلان ہو ہم انشا ء اللہ پہلے کی طرح پارٹی کو منظم کر کے چلائیں گے۔ آزاد کشمیر میں وزیراعظم عمران خان کے نظریات کو فروغ دیں گے۔سید علی گیلانی مرحوم کی وفات تحریک آزادی کشمیر کے لیے ناقابل تلافی نقصان ہے۔

صدر آزاد ریاست جموں و کشمیربیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو پولیس کا چاق و چوبنددستہ سلامی دے رہا ہے

بیرسٹر سلطان نے بتایا کہ سید علی گیلانی نے ساری زندگی تحریک آزادی کشمیر کے لیے وقف کر رکھی تھی وہ 9سال سے نظر بند تھے ان کو بھارتی فوج نے قتل کیا ہے۔ ان کی موت طبعی نہیں جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں بھارت یہ سمجھتا ہے کہ سید علی گیلانی کی موت کے بعد تحریک آزادی کشمیر ختم ہو جائے گی مگر یہ بھارت کی بھول ہے سید علی گیلانی کا نعرہ ”ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے“ اب پورے مقبوضہ کشمیر کے اطراف و اکناف میں گونج رہا ہے۔

میرپور کے قائداعظم اسٹیڈیم میں صدر آزاد ریاست جموں و کشمیر کے جلسہ میں شہری شریک ہیں

صدرریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری صدر ریاست بننے کے بعد میرپور پہلی بار آمد پر استقبال کی جھلکیاں،صدر ریاست بننے کے بعد پہلی مرتبہ میرپور آمد پر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا اہلیان میرپور اور سول سوسائٹی کی جانب سے تاریخ ساز استقبال۔ وائی کراس میرپور میں عوام کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر امنڈ آیا۔وائی کراس میرپور پہنچنے پر عوام کی طرف سے صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے حق میں فلک شگاف نعروں سے فضائیں گونج اٹھیں، اہلیان میرپور کی طرف سے میرپور کے بیٹے میرپور کے سپوت پر منوں پھولوں کی پتیاں نچھاور کر دی گئیں۔

استقبالیہ ہجوم میں شامل ہر شخص صدر ریاست کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے بے چین و بے قرار نظر ا رہا تھا۔بن خرماں، نیو سٹی میرپور کھاڑک سنگھوٹ راٹھوعہ محمد علی ایف ون، ایف ٹو، تھوتھال، بی تھری، سٹاف کالونی موہڑہ دولو جادہ بلاہ بھڑکیں مہتہ جاگیر جنبہ مہری چترپڑی ڈی فور بی بلاک سی فور فاضل چوک ڈھیری چوہدریاں سمیت میرپور کے کونے کونے سے پی ٹی آئی کارکنان اور دیگر مکتبہ فکر کے لوگوں نے جلوسوں اور ریلیوں کی شکل میں استقبالیہ میں شرکت کی۔


صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا قافلہ جب وائی کراس سے میرپور شہر کی طرف روانہ ہوا تو اس قافلے میں ہزاروں گاڑیاں شامل تھیں۔صدر ریاست کا قافلہ وائی کراس سے علامہ اقبال روڑ سے ہوتا ہوا چوک شہیداں پہنچا جہاں پر چوک کی چاروں اطراف عوامی ہجوم یہ استقبالیہ مناظر دیکھنے کے لیے کھڑا تھا۔کلیال سے قائد اعظم اسٹیڈیم تک صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا جگہ جگہ استقبال کیا گیا لوگوں نے بڑی تعداد میں اپنے گھروں کی چھتوں اور پلازوں کے اوپر سے اس استقبالیہ قافلے کے مناظر دیکھے استقبال کے دوران پورے شہر میں عوامی چہل پہل رہی۔ اہلیان میرپور کے چہروں پر خوشی کے اثرات نمایاں تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں