رپورٹ: راجہ جمیل
ہجیرہ کے نواحی گائوں رکڑ پساری کی رہائشی شازیہ بیگم اپنے اوپر ہونے والے ظلم کی داستان لے کرصحافیوں کے پاس پہنچ گئی،
شازیہ بیگم نے کہا کہ اس کاخاوند علاقہ پاکستان گجرخان میں محنت مزدوری کرتا ہے،
اس کی دوبیٹیاں اورایک بیٹا ہے، وہ گھرمیں بچوں کیساتھ رہتی ہے ،21ستمبرکو اس کی والدہ ضمیرفاطمہ اپنے زمین میں سبزی بیج رہی تھی اس دوران محمدشبیر۔ محمداسرار ، محمدشکیب ۔محمدجباز ،محمدشبیب اوران کی خواتین میری والدہ پرحملہ آورہوگئیں،
میں موقع پر پہنچی تو مجھے بھی تشدد کانشانہ بنایااورگھر پربھی حملہ آورہوئے، شازیہ بیگم کاکہنا ہے کہ ان ملزمان کو مقامی بااثرافراد کی پشت پناہی حاصل ہے،
اس سے قبل بھی ملزمان بااثرافراد کی ایما پر متعدد بارلڑائی جھگڑا کرچکے ہیں جس پرجرگے بھی ہوئے مگربااثرملزمان کسی کی بات سنتے نہیں، مجھے اورمیرے والدین پراتناتشدد کرتے ہیں کہ اس واقعہ کی ایف آئی آر بھی تھانہ میں درج ہوئی
لیکن پولیس تھانہ ہجیرہ صرف ایک ملزم کوگرفتارکرسکی، باقی ملزمان عدالتوں سے ضمانتیں لے کر دندناتے پھررہے ہیں،
میں عورت ذات ہوں رب کے سوا کوئی میراسہارا نہیں ،میراراستہ بھی ان کے گھروں کے پاس سے گزرتا ہے، وہ کسی بھی وقت مجھے میرے بچوں یاوالدین کونقصان پہنچا سکتے ہیں،
شازیہ بیگم نے کہا کہ موقع کے جوگواہ تھے ان کو بھی بااثرملزمان ڈرادھمکا رہے ہیں، ملزمان سے مجھے شدید قسم کاخطرہ ہے، شازیہ بیگم نے بچوں کے ہمراہ ہاتھ جوڑکر وزیراعظم آزادکشمیر، ڈی آئی جی پونچھ ریجن، ایس پی پونچھ ،ڈی ایس پی ہجیرہ، ایس ایچ اوہجیرہ سے اپیل کی ہے کہ ان ظالموں سے تحفظ فراہم کیاجائے،