صدر پی پی پی وممبر قانون ساز اسمبلی چودھری محمد یاسین نے اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی سے مقبوضہ کشمیر میں ہندوئوں کی آبادکاری کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیاہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ بھارت نے 370اور 35 اے ختم کر نے کے بعد ڈومیسائل قوانین نافذ کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں آر ایس ایس اور دیگر انتہا پسندوں کو 33لاکھ سے زائد ڈومیسائل جاری کیے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو تبدیل کرنے کے لیے ہندوئوں کی آباد کاری کی جارہی ہے ۔ جو بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ او آئی سی اقوام متحدہ کے بعد دوسرا سب سے بڑا فورم ہے۔ بھارتی خلاف قانون اقدامات کا نوٹس لے اور بھارت کے غیر قانونی اقدامات کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے چوک صاحباں کے مقام پر میڈیا اوردیگر وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے او آئی سی کا اہم کردار بنتا ہے۔ کیونکہ اقوام متحدہ سے اقوام کا اعتماد اٹھتا جارہا ہے،اقوا م متحدہ بعض مخصوص قوتوں کا مہرہ بن چکا ہے اور اس کا دہرا معیار کھل کر سامنے آچکا ہے۔ آج نہیں تو کل امت مسلمہ کو اس کا ادراک ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ حالات اس نہج پر رہے تو وقت دور نہیں تمام دیگر اقوام جن کے حوالے سے اقوام متحدہ کا دوہرا کردار رہا ہے بالاآخر کسی اور فورم کی تلاش کریں گی۔ انہو ں نے کہا کہ او آئی سی مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے جاندار کردار ادا کرے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے خطے کی ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کا نوٹس لے اور اسے بین الاقوامی برادری کے سامنے لائے۔