ماورائے عدالت شہریوں کے قتل کے خلاف عمر عبداللہ کا احتجاجی دھرنا
مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلی اورنیشنل کانفرنس نائب صدر عمر عبداللہ نے ماورائے عدالت شہریوں کے قتل کے خلاف سری نگر میں ساتھیوں سمیت احتجاجی دھرنا دیا ۔
سابق وزیر اعلی اپنی گپکار رہائش گاہ سے چند سو میٹر کے فاصلے پر سونہ وار پارک میں پارٹی رہنماوں کے ساتھ دھرنے پر بیٹھ گئے۔اس موقعہ پر انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہامیں نے دھرنا دینے کا نہیں بلکہ دوسرے دروازے کھٹکھٹانے کا فیصلہ کیا تھا لیکن کل شام جس طرح مہلوکین کے اہل خانہ کے ساتھ سلوک کیا گیا، میں خود پر قابو نہ رکھ سکا اور آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا۔
عمرعبداللہ نے کہا کہ پولیس نے اپنے بیان میں خود اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دونوں شہریوں کو تلاشی پارٹی کیساتھ لیاگیا جس کے دوران وہ کراس فائرنگ میں مارے گئے۔ پھر انکاملی ٹینٹوں کیساتھ کیا تعلق بنتاہے۔ہائبرڈ ملی ٹنسی کے بارے میںعمر عبداللہ نے کہاکہ میں نے بہت سی انٹیلی جنس رپورٹس پڑھی ہیں اور میں دنیا بھر میں ہونے والے واقعات کو دیکھتا ہوں لیکن میں نے ہائبرڈ ملی ٹینسی کے بارے میں نہیں سنا۔
میں بحیثیت وزیر اعلی یونیفائڈ کمانڈ کا سربراہ تھا لیکن کبھی یہ اصطلاع سامنے نہیں آئی، کوئی مجھے سمجھائے کہ اس کا کیا مطلب ہے؟۔عمر عبداللہ نے بتایا کہ وہ شہداکے اہل خانہ سے رابطے میں ہیں