اس سوال پر کہ پارلیمنٹکے مشترکہ اجلاس میں تحریک انصاف کے ناراض رکن قومی اسمبلی عامرلیاقت کو کون لایا، وفاقی وزیر علی زیدی کا دلچسپ جواب سامنے آیا ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافی نے علی زیدی سے پوچھا کہ عامرلیاقت کو کون لےکر آیا ہے؟ جس پر انہوں نے مسکراتے ہوئے جواب دیا عامرلیاقت سسپنس والے آدمی ہیں۔
صحافی نے پوچھا آپ عامرلیاقت کی مستقل ناراضگی کیوں دور نہیں کرتے؟ تو علی زیدی نے کہا کہ کون سا ایم این اے ہے جو نہیں سمجھتا اسے وزیربننا چاہیے؟ میری تو وزیر بننےکی اوقات نہیں، اللہ نے بنا دیا، وزیراعظم نےوزیر بنایا ہے کل ہٹائیں گےتو ہٹ جائیں گے۔
علی زیدی کا کہنا تھا کہ عامرلیاقت حسین نے وزیراعظم سے محبت کا اظہار کیا ہے وہ کہہ رہےتھےانہیں جہاں استعمال کرنا چاہیےنہیں کیا جا رہا، وزیراعظم نے انہیں کہا جہاں ضرورت ہوگی آپ سےرابطہ کریں گے۔
واضح رہے کہ ناراض رکن اسمبلی عامرلیاقت پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچے تو انہوں نے صحافیوں سے مختصر گفتگو میں کہا کہ ہم آئے نہیں لائے گئے ہیں۔
ہم آئے تو نہیں ہاں مگرلائے گئے ہیں
ان ہی راہداریوں میں پائے گئے ہیں
نہیں ممکن کہ کرے دور کوئی عمراں سے
گھنی دھوپ میں میشہ چھائے گئے ہیں
علی تھے ساتھ تو خیبر میں اک آئی آواز
عامر بن فہیرہ بھی یہاں لائے گئے ہیں@ImranKhanPTI pic.twitter.com/IUbStGVdYe— Aamir Liaquat Husain (@AamirLiaquat) November 17, 2021
اس سوال پر کہ پارلیمنٹکے مشترکہ اجلاس میں تحریک انصاف کے ناراض رکن قومی اسمبلی عامرلیاقت کو کون لایا، وفاقی وزیر علی زیدی کا دلچسپ جواب سامنے آیا ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافی نے علی زیدی سے پوچھا کہ عامرلیاقت کو کون لےکر آیا ہے؟ جس پر انہوں نے مسکراتے ہوئے جواب دیا عامرلیاقت سسپنس والے آدمی ہیں۔
صحافی نے پوچھا آپ عامرلیاقت کی مستقل ناراضگی کیوں دور نہیں کرتے؟ تو علی زیدی نے کہا کہ کون سا ایم این اے ہے جو نہیں سمجھتا اسے وزیربننا چاہیے؟ میری تو وزیر بننےکی اوقات نہیں، اللہ نے بنا دیا، وزیراعظم نےوزیر بنایا ہے کل ہٹائیں گےتو ہٹ جائیں گے۔
علی زیدی کا کہنا تھا کہ عامرلیاقت حسین نے وزیراعظم سے محبت کا اظہار کیا ہے وہ کہہ رہےتھےانہیں جہاں استعمال کرنا چاہیےنہیں کیا جا رہا، وزیراعظم نے انہیں کہا جہاں ضرورت ہوگی آپ سےرابطہ کریں گے۔
واضح رہے کہ ناراض رکن اسمبلی عامرلیاقت پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچے تو انہوں نے صحافیوں سے مختصر گفتگو میں کہا کہ ہم آئے نہیں لائے گئے ہیں۔