مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز نے لیک آڈیو کو سابق چیف جسٹس کے خلاف چارج شیٹ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ثاقب نثار خود کو قانون کے سامنے پیش کریں۔
اسلام آباد میں پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ پہلے ثاقب نثار نے کہا تھا کہ یہ آواز ان کی نہیں ہے، ثاقب نثار کو آج نہیں تو کل سچ بتانا پڑے گا۔
رانا شمیم کے بیان پر ثاقب نثار نے ہاں کی نہ ناں: مریم نواز
انہوں نے سوال کیا کہ ثاقب نثار صاحب، وہ کون تھا کہ جسے آپ چیف جسٹس پاکستان ہوتے ہوئے بھی انکار نہیں کرسکے، ثاقب نثار بتائیں کس نے انہیں کہا کہ عمران خان کو لانا ہے، کیا آپ اس بات سے انکار کرسکتے ہیں کہ عوام کے منتخب وزیراعظم نوازشریف کو سازش کے تحت ہٹایا گیا، کیا اس بات سے انکار کرسکتے ہیں کہ عمران خان سے کہا گیا کہ نوازشریف کے خلاف درخواست ان کے پاس لائیں۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ یہ نواز شریف اور ن لیگ کے حق میں پانچویں گواہی ہے، عمران خان کوکہا گیا کہ نواز شریف کے خلاف درخواست ہمارے پاس لائیں، پاناما میں 450 افراد کے نام آئے،کسی کوکچھ نہیں کہا گیا جس کا نام نہیں آیا اس کو سزا دی گئی، بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر منتخب وزیراعظم کو آفس سے باہر نکالا گیا۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ ثاقب نثار چپ ہیں اور حکومتی وزرا ان کے دفاع میں ہلکان ہورہے ہیں، عمران خان نے مہنگائی پر اجلاس نہیں بلایا مگر ثاقب نثار کی آڈیو پر اجلاس بلالیا، جب آپ ثاقب نثار کےدفاع میں ہلکان ہوں گے تو یہ بات ان کے حق میں نہیں جاتی۔
ان کا کہنا تھا کہ ثاقب نثار جس سازش کا حصہ بنے اس سازش کا بینیفشری عمران خان ہے، یہ حکومت اور وزرا ثاقب نثار کو نہیں اپنے آپ کو بچا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نوازشریف کےخلاف جے آئی ٹی بناکر ہیرے لائے گئے، جب پینڈورا پیپرز آیا تو وہ ہیرے کہاں چلے گئے، میرا خیال ہے کہ وہ ہیرے ثاقب نثار کے ساتھ آئے تھے،ان کے ساتھ ہی رخصت ہوگئے۔