آزادکشمیر میں گڈ گورننس کا قیام اولین ترجیح ہے: صدر ریاست

آزادکشمیر میں گڈ گورننس کا قیام اولین ترجیح ہے: صدر ریاست

صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ ہم آزادکشمیر کو صحیح معنوں میں آزادی کا بیس کیمپ بنائیں گے تاکہ یہاں سے مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر جارحانہ انداز میں اُٹھا یا جا سکے تا کہ بھارت کو دفاعی پوزیشن پر لا سکیں۔

مودی کی غیر ذمہ دارانہ حرکات کی وجہ سے بھارت بین الاقوامی سطح پر بے نقاب ہو چکا ہے اور بھارت کی دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے اور سیکولر سٹیٹ کے دعوئوں کی قلعی کھل چکی ہے۔ لہذا اب ہمیں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہو گا میں نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اُجاگر کرنا شروع کر دیا ہے اسی طرح ہم آزادکشمیر میں عام آدمی کی حالت بہتر بنانے اور آزادکشمیر سے کرپشن اور تعصب کی سیاست کو ختم کریں گے۔

پارٹی کارکن جنہوں نے آزادکشمیر میں پی ٹی آئی کی حکومت بنوائی ہے انہیں بھی حکومت کا حصہ بنوانا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے باغ میں پی ٹی آئی کشمیر باغ شہر کے صدر سید اشفاق گردیزی کی طرف سے اپنے اعزاز میں دئیے گے استقبالیہ کے موقع پر بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

استقبالیہ تقریب میں لوگوں کی بڑی تعداد کی شرکت کے باعث گرائونڈ مکمل بھر گیا جس پر بڑی تعداد میں لوگوں نے گھروں کی چھتوں اور دیواروں پر چڑھ کر صدر ریاست کا خطاب سنا۔ جس سے استقبالیہ تقریب ایک جلسہ عام کی شکل اختیار کر گئی۔

جلسہ عام کی صدارت پی ٹی آئی کشمیر باغ شہر کے صدر سید اشفاق شاہ گردیزی نے کی جبکہ جلسہ عام سے وزیر زراعت سردار میر اکبر، وزیر بلدیات خواجہ فاروق احمد، وزیر ہائیر ایجوکیشن ظفر ملک، صدارتی مشیر سردار امتیازخان، ویلفیئر ونگ کے صدر شیخ مقصود احمد، راجہ مسعود ایڈووکیٹ، تحصیل کے صدر راجہ امتیاز ایڈووکیٹ ، قائمقام صدر پی ٹی آئی کشمیر باغ ساجد جاوید عباسی ، راجہ شجاعت ، سابق صدر پی ٹی آئی کشمیر باغ سردار طاہر اکبر، ڈپٹی سیکرٹری جنرل علماء مشائخ ونگ بشارت جذبی ، شاہد انور، اسلم سدوزئی صدر ہاڑی گہل ، ساجد عباسی ، راجہ خرم ، سردار ماجد شریف ، راجہ زاہداور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

اس موقع پر وزیر زراعت سردار میر اکبر نے اپنے خطاب میں کہا کہ باغ میں پی ٹی آئی منظم ہے اور ہم کارکنوں کے ساتھ ہیں۔ صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی بیرون ملک مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کی کوششوں کو سراہتے ہیں وہ حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں وہ بیرون ملک کشمیریوں کی نمائندگی کرتے رہتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں