کشمیر پالیسی

کشمیر پالیسی میں تبدیلی کی اشد ضرور ت ہے:فاروق حیدر

مسلم لیگ ن آزاد جموں وکشمیر کے صدر و سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ کشمیر پالیسی میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ کی قراردادیں سرف اسٹیٹس کو بحال رکھنے کے لیے رہ گئی ہیں۔ اب ہمیں سوچنا ہو گا کہ کون سا بہتر طریقہ اختیار کیا جا سکتا ہے کہ ہم کشمیریوں کے بنیادی حق خودارادیت کے حصول کی طرف سیکورٹی کونسل سے ہٹ کر کوئی بات کر سکیں اور آگے بڑھ سکیں۔

عمران خان نے آزاد کشمیر کے آئین، قانون اور الیکشن کمیشن کے قواعد کی خلاف ورزی کر کے مداخلت کی اور ان کا مذاق اُڑایا۔ یہ افسوس ناک ہے کہ پاکستان کا وزیراعظم جو کشمیر کونسل کا چیئرمین بھی ہے وہ آزاد کشمیر کے آئینی اداروں کی توہین کرے۔ عمران خان کی حکومت کا کردار کشمیر کے مسلے پر انتہائی مایوس کن ہے۔ پاکستان میں الیکشن کے وقت عمران خان کے دعوے کرتے تھے کہ ان کے پاس 200 سے زیادہ ایکسپرٹس کی ٹیم موجود ہے وہ کدھر ہیں۔

پاکستان کے معاشی و اقتصادی حالات ابتر ہوتے جا رہے ہیں۔ ملک کے اندر سیاسی و نظریاتی بے چینی ہے۔ زندگی کے ہر شعبے میں مہنگائی کا ایک طوفان ہے جس سے عام آدمی کا زندہ رہنا مشکل ہو گیا ہے۔ پاکستان اس وقت مشکل ترین حالات سے دوچار ہے ان تمام مسائل کا حل یہی ہے کہ پاکستان میں غیر جاندرانہ انتخابات ہوں۔

آئین کی بالادستی ہو،پارلیمنٹ بااختیار ہو، عدالتیں آزاد ہوں، میڈیا آزاد ہو، آئین و قانون کی بالادستی ہو گی تو ملک کی اقتصادی اور معاشی حالت بھی بہتر ہو گی اور بیرونی دنیا میں بھی پاکستان کا وقار ہو گا۔ انہوں نے مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے رہنمائوں اور کارکنان سے کہا کہ وہ کسی طرح کی افواہوں پر توجہ نہ دیں اور جماعت کو مضبوط اور منظم کرنے کے لیے اپنا کام جاری رکھیں۔

مسلم لیگ ن ریاست کی سب سے بڑی نظریاتی و سیاسی قوت ہے جو میاں محمد نواز شریف اور شہباز شریف کی قیادت میں تحریک آزادی کشمیر اور خطے کی تعمیرو ترقی کا سفرجاری رکھے گی۔ ان خیالات کا اظہارراجہ محمد فاروق حیدر خان نے یہاں مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما راجہ طالب ایڈووکیٹ کی طرف سے اپنے اعزاز میں دیے گیے عشائیہ اور مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما راجہ ارشد محمود خان کی رہائش گاہ پرجماعتی رہنمائوں اور میڈیا نمائندگان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں