صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ سپر پاور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کردار ادا کرے۔
امریکہ انسانی حقوق کا چیمپیئن بنا ہوا ہے اس لئے وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیاں ختم کرانے کے لئے بھی اپنا کردار ادا کرے۔ اسی طرح مقبوضہ کشمیر کے عوام کو اُن کا حق خودارادیت بھی دلوائے۔ امریکہ اور پاکستان کے بڑے تاریخی تعلقات ہیں اور ہم کشمیریوں کی بھی خواہش ہے کہ یہ تعلقات آگے بڑھیں اورمزید مستحکم ہوں ۔
امریکہ جو کہ اس وقت سپر پاور ہے اُسے چاہیے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے آج یہاں ایوان صدر کشمیر ہائوس اسلام آباد میںپاکستان میں تعینات امریکہ کے ڈپٹی سفیر رچرڈ سنل سائر (Richard Snelsir)سے تفصیلی ملاقات میں کیا۔ اس موقع پر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے امریکی ڈپٹی سفیر کو بتایا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال 05اگست2019کے بھارتی اقدامات کے بعد انتہائی سنگین ہے اور وہاں پر انسانی حقوق کی پامالیاں عروج پر ہیں۔ لہذا امریکہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بربریت بند کرانے کے لئے اپنا رول ادا کرے اسی طرح کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔
دریں اثنا ء کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ (KORT)کی طرف سے افغانستان کے لئے امدادی پیکج کا اعلان۔ اس موقع پرکشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ (KORT) اور پاک افغان کوپریشن فورم کے درمیان معاہدے پر صدر آزادکشمیربیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی موجودگی میں دستخط کیے گے۔ اس موقع پر کورٹ کی طرف سے چوہدری اختر جبکہ پاک افغان کوپریشن فورم کی طرف سے حبیب اللہ خان نے معاہدے پر دستخط کیے۔
اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزادکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ کورٹ جہاں پر آزادکشمیر میں ضرورتمندوں کی امداد کے لئے تعاون کر رہا ہے وہاں پر افغانستان میں مدد کے لئے پہنچنا اہمیت کا حامل ہے اس سے کشمیریوں اور افغانیوں کے تاریخی تعلقات مزید مستحکم ہونگے۔ اس سلسلے میں کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ (KORT)کے اقدامات قابل تحسین ہیں۔