نگران وزیر اعظم کی تعیناتی کے لئے کام شروع کردیا گیا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نگران وزیر اعظم کی تعیناتی کے لئے وزیر اعظم عمران خان اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمد شہباز شریف کو خط لکھ کر نگران وزیر اعظم کے لئے نام مانگ لئے۔
خط میں کہا گیا کہ نگران وزیر اعظم کا تقرر وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے ہوتا ہے۔ خط میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل (1)58کے تحت تین اپریل کو قومی اسمبلی اور کابینہ توڑ دی گئی ۔ خط میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکلA(4) 224کے تحت نگران وزیر اعظم کے تقرر تک بطور وزیر اعظم خدمات انجام دیتے رہیں گے اور وہ یہ خدمات دے رہے ہیں۔
خط میں کہا گیا کہ صدر مملکت نگران وزیر اعظم کا تقرر ختم ہونے والی اسمبلی کے وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف کے ساتھ مشاورت سے تعینات کریں گے۔ خط میں کہا گیا کہ اگر وزیر اعظم اورقائد حزب اختلاف قومی اسمبلی کی تحلیل کے تین روز کے اندر نگران وزیر اعظم کے نام پر متفق نہیں ہوتے تو پھر پھر وہ سپیکر قومی اسمبلی آٹھ رکنی پارلیمانی کمیٹی جو ارکان قومی اسمبلی ، ارکان سینیٹ یا دونوں ایوانوں پر مشتمل ہو گی قائم کریں گے۔
اس میں حکومت اور اپوزیشن کے برابر اراکین ہوں گے اوران اراکین کی نامزدگی وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف کی جانب سے کی جائے گی۔ صدر مملکت کی جانب سے خط میں کہا گیا کہ وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف آ ئین کے آرٹیکلA(4) 224کے تحت نگران وزیر اعظم کے تقرر کے لئے موزوں شخص کا نام تجویز کریں۔
خط پیر کے روز صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان اور قائد حزب اختلاف میاں محمد شہباز شریف کو لکھا گیا۔